سید مودودی نے خود قاتلین عثمان کو ضدی مظاہرین اور بے بنیاد الزام تراش قرار دیا ہے جو عین انصاف پسندی ہے لیکن جب رسول اللہ خواب میں خود تیسری رسی کو ٹوٹتا اور جڑتا دیکھیں تو اللہ ہمیں فتنہ انکار حدیث سے بچائے اور حضرت عثمان کے ہابیلی اسوہ پر چلنے کی توفیق دے کہ جان دے دیں گے لیکن کلمہ گو قاتلوں کا بھی استقبال کریں گے اور حضرت ابو بکر کی طرح دوسروں کو تنقید خلافت کی دعوت دیں گے اور حضرت عمر کی طرح تنقید کو خدائی تحفہ قرار دیں گے کیونکہ اللہ نے فرمایا بل هو خير لكم یعنی الزامات نیک لوگوں کا ذکر خیر بلند کرتے ہیں اللہ عثمانی اہل تبلیغ کو اکرام مسلم کی توفیق دے