Pakistan and Germany between Hallaji antinomianism and reconstructive Ijtihad

اقبال اور نطشیانہ فریب

مذہبی تاریخ میں سطحی مشابہت حق پرستی اور فریب پرستی کے فریقین کو فارق کرنے کے لئے ضروری ہے اسی لئے انسانیت کا آخری نجات دہندہ اقبال کے قانونی اور اجتہادی پہلو کا شجر ہوگا نہ کہ شاعرانہ جدیدیت جو دراصل ایک بے لوث حکیمانہ خضری فلاحی اقدام ہے جس کا مقصد مشرقی موسویت اور جرمن حلاجیت کا اجماع ہے تاکہ انسانیت یکسو ہو کر انوار توحید و تکریم سے لطف اندوز ہو سکے

Iqbal is to Knietsche what Tzortzis is to Peterson.

Leave a comment